رب نے دیا ہے اُن کو


رب نے دیا ہے اُن کو


رب نے دیا ہے اُن کو میں اُن سے مانگتا ہوں
آقا کے در کا میں بھی ادنیٰ سا اِک گدا ہوں


یہ خواب میں نے دیکھا طیبہ کا قافلہ ہے
اور نعت پڑھتے پڑھتے میں اُس میں جا رہا ہوں


رب نے دیا ہے اُن کو میں اُن سے مانگتا ہوں
آقا کے در کا میں بھی ادنیٰ سا اِک گدا ہوں


فرزانگی کی حد تک دیوانہ ہو گیا ہوں
میں اُنکی نعت کہ کر مستی میں جھومتا ہوں


رب نے دیا ہے اُن کو میں اُن سے مانگتا ہوں
آقا کے در کا میں بھی ادنیٰ سا اِک گدا ہوں


دیکھو میرا تصور روضے کے سامنے ہوں
دل نعت پڑھ رہا ہے میں چُپ کھڑا ہوا ہوں


رب نے دیا ہے اُن کو میں اُن سے مانگتا ہوں
آقا کے در کا میں بھی ادنیٰ سا اِک گدا ہوں


نظرِ کرم ہوئی جب آقا نے جب بُلایا
اُس دم یہی کہوں گا آقا میں آ رہا ہوں


رب نے دیا ہے اُن کو میں اُن سے مانگتا ہوں
آقا کے در کا میں بھی ادنیٰ سا اِک گدا ہوں


اپنے غلام کا وہ مُجھ کو غلام رکھ لیں
میں چُپ کھڑا ہوا ہوں اور محوِ اِلتجا ہوں


رب نے دیا ہے اُن کو میں اُن سے مانگتا ہوں
آقا کے در کا میں بھی ادنیٰ سا اِک گدا ہوں


جنت خُدا نہ دے گا جب تک نہ وہ کہیں گے
رب کی رضا ہے آقا میں اتنا جانتا ہوں


رب نے دیا ہے اُن کو میں اُن سے مانگتا ہوں
آقا کے در کا میں بھی ادنیٰ سا اِک گدا ہوں


ان سے ہے میری نسبت اب اور چاہئیے کیا
میرے وہی ہیں سب کچھ میں ان کا ہو چُکا ہوں


رب نے دیا ہے اُن کو میں اُن سے مانگتا ہوں
آقا کے در کا میں بھی ادنیٰ سا اِک گدا ہوں



اُن سے مِلے ہیں سارے الفاظ میرے کب ہیں
میں اُن سے نعت لے کر دُنیا میں بانٹتا ہوں



رب نے دیا ہے اُن کو میں اُن سے مانگتا ہوں
آقا کے در کا میں بھی ادنیٰ سا اِک گدا ہوں


مر جاوں عابدی جب میں نعت پڑھتے پڑھتے
تم سب یقین کرنا ایمان پر مرا ہوں



رب نے دیا ہے اُن کو میں اُن سے مانگتا ہوں
آقا کے در کا میں بھی ادنیٰ سا اِک گدا ہوں

Post a Comment

0 Comments